کل نواز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کی صورت میں دو بڑی سیاسی جماعتوں کی اعلٰی ترین قیادتوں کی جیل میں ملاقات ہوئی تو اس ملاقات میں آرٹیکل 62 اور 63 کو ختم کرنے پر اصرار و اتفاق ہوا۔
حالات ان آرٹیکلز کو ختم کرنے کی اجازت دیتے ہیں یا نہیں؟ لیکن اس حوالے سے ایک بات بہت اہم ہے
کہ ان دونوں مردہ آرٹیکلز میں جان ڈالنے والے اور قومی سطح پر پاکستانیوں کو سبق کی طرح بار بار یاد کرانے والے ڈاکٹرطاہرالقادری صاحب نے ان دونوں آرٹیکلز کو مستقبل میں کرپٹ اشرافیہ کی جانب سے ختم کرنے کی واضح اور دو ٹوک پیشین گوئیاں آج سے 6 - 7 سال قبل 2013 اور 14 کے دھرنوں کے دوران کر دی تھیں۔
یہ وہی ڈاکٹر طاہر القادری ہیں جو اکثر اہم قومی معاملات میں پاکستانیوں کو اپنی درست پیشین گوئیوں کی صورت میں قبل از وقت خبردار کرتے چلے آئے ہیں
ایسی پیشین گوئیوں میں سے ایک اہم ترین پیشنگوئی یہ بھی ہے کہ اس موجودہ سیاسی انتخابی عدالتی اور معاشی نظام سے تبدیلی کی امید لگانا اپنے آپ کو دھوکہ دینا ہے۔ یہ نظام تبدیلی اور انقلاب کا دشمن ہے۔
آپ کی دوربینی اور بصیرت پر صد بار قوم کا سلام شیخ الاسلام!