Roshni me Kami nahi Aati - Sarim Noor



رات کے آخری پہر کا آغاز ہوا چاہتا ہے — چاند پورے جوبنپر ہے — شاھرائے دستور پر انقلابیوں کی گہما گہمی قدرے کم پڑ چکی ہے —میں اپنے خیمے سے دور سڑک کنارے فٹ پاتھ پر ہونٹوں میں پین دبائے یہ سوچ رہا ہوں کہ ڈاکٹر طاھر القادری کی ذات کو متنازعہ بنانے کی کوشش میں بے بنیاد کردار کشی کی جو ایک مہم چل رہی ہے — اس کے جواب میں ایسا کیا تحریر کروں جس سے سب کو دو ٹوک جواب مل جائے — اور من گھڑت الزام تراشی کی یہ روایت بھی دم توڑ جائے —میں اسی سوچ میں گم تھا — کہ قریب چند کتوں کے بھونکنے کی آواز نے مجھے اپنی طرف متوجہ کر لیا — مجھے حیرانی ہوئی کہ جو چاندنی ساری دنیا کو روشنی، خوبصورتی اور پیار محبت کا پیغام دیتی ہے — وہ کتے اسی چاندنی کو دیکھ کر بڑی بے ہنگم آواز میں نہ صرف بھونک رہے تھے بلکہ خاصے خوفزدہ بھی تھے — مگر ان کے بھونکنے سے نہ تو چاندنی کے وقار میں کوئی کمی آ رہی تھی اور نہ ہی اسکی چمک دمک اور اسکی مہک ماند پڑ رہی تھی — بلکہ چاند اسی آب و تاب سے چمک کر ھر دل لبھا رہا تھا —یہ بات مجھے ایک فلسفہ سکھا گئی —کہ روشنی کا پیغام نھیں رکتا — جن لوگوں کا کام اندھیروں میں ڈاکہ زنی اور کالے دھندے کرنا ہو وہ کیونکر روشنی کی حمایت کریں — ایسا کریں گے تو ان کے دامن پر لگے دجل و فریب کے دھبے دنیا نہ دیکھ لے گی —روشنی کی حقیقت اور افادیت پر یقین سب کا ہے مگر سب انجام سے ڈرتے ہیں