Skip to main content

Posts

Showing posts with the label ‎فتوی‏

صدقہ فطر کسے کہتے ہیں

*صدقہ فطر کسے کہتے ہیں؟* تاریخ اشاعت: 15 فروری 2011ء زمرہ: صدقہ فطر جواب: صدقہ فطر مالی انفاق ہے جس کا حکم حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زکوٰۃ سے پہلے اس سال دیا جس سال رمضان کا روزہ فرض ہوا۔ صدقہ فطر غریبوں اور مسکینوں کو دیا جاتا ہے۔ اس کو فطرانہ بھی کہتے ہیں۔ اس کا ادا کرنا ہر مالدار شخص کے لئے ضروری ہے تا کہ غریب اور مسکین لوگ بھی عید کی خوشیوں میں شریک ہو سکیں۔ علاوہ ازیں صدقہ فطر روزے دار کو فضول اور فحش حرکات سے پاک کرنے کا ذریعہ ہے۔ حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صدقہ فطر کو اس لئے فرض قرار دیا ہے کہ یہ روزہ دار کے بیہودہ کاموں اور فحش باتوں کی پاکی اور مساکین کے لئے کھانے کا باعث بنتا ہے۔  ابو داؤد، السنن، کتاب الزکاة، باب زکاة الفطر، 2 : 28، رقم : 1609 واللہ و رسولہ اعلم بالصوا *منھاج القرآن انٹرنیشنل*

Sadqa Ke Ihkaam ‎| صدقہ کے کیا احکام ہیں

*السلام علیکم! مفتی صاحب صدقہ کے کیا احکام ہیں؟ کیا صرف بکرا ذبح کر کے تقسیم کرنا ہی صدقہ ہے؟ اگر بکرا ذبح کرنا ہی صدقہ ہے تو کیا یہ صرف مدرسہ میں دیا جائے گا یا خود ذبح کر کے بانٹ دیا جائے؟* سائل: محمد علیمقام: کراچی تاریخ اشاعت: 30 مارچ 2017ء زمرہ: صدقات | صدقہ فطر جواب: اﷲ ورسول کی رضا کے لئے ہر نیک کام سرانجام دینا صدقہ ہے، لیکن اﷲ کی راہ میں مال خرچ کرنا صدقہ کے لئے زیادہ مشہور ومعروف ہو گیا ہے۔ صدقہ کی تین اقسام ہیں: فرض: صاحب نصاب پر زکوٰۃ اور زمین میں فصل کی پیداوار پر عشر فرض ہیں۔ واجب: نذر، صدقہ فطر اور قربانی وغیرہ نفل: عام خیرات وصدقات جو کوئی بھی مسلمان اﷲ و رسول کی رضا کی خاطر مال خرچ کرے یا کوئی بھی نیک کام کرے، نفل صدقات میں شامل ہے۔ فرض اور واجب صدقات کے مصارف قرآن وحدیث میں بیان کر دئیے گئے ہیں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: اِنَّمَا الصَّدَقٰتُ لِلْفُقَرَآءِ وَالْمَسٰکِيْنِ وَالْعٰمِلِيْنَ عَلَيْهَا وَالْمُؤَلَّفَةِ قُلُوْبُهُمْ وَفِی الرِّقَابِ وَالْغَارِمِيْنَ وَفِيْ سَبِيْلِ اﷲِ وَابْنِ السَّبِيْلِ ط فَرِيْضَةً مِّنَ اﷲِ ط وَاﷲُ عَلِيْمٌ حَکِيْمٌo بے شک صدقا...

استحاضہ کسے کہتے ہیں اور اس کے کیا احکام ہیں؟

*استحاضہ کسے کہتے ہیں اور اس کے کیا احکام ہیں؟* تاریخ اشاعت: 05 مارچ 2011ء زمرہ: استحاضہ | طہارت | نجاستیں جواب: اگر عورت کو تین دن سے کم یا دس دن سے زیادہ خون آئے تو اسے استحاضہ کہتے ہیں۔ اسی طرح اگر نفاس مین چالیس دن سے زیادہ خون آئے تو وہ بھی استحاضہ ہے۔ اگر کسی عورت کو اپنی عادت سے زیادہ خون آئے تو وہ بھی استحاضہ ہے۔ اگر کسی عورت کو پانچ دن خون آتا ہےاور یہ پانچ دن عادت بن گئیاب اگر اسے بعد میں کبھی دس دن آیاتو پانچ دن حیض اور پانچ دن استحاضہ ہے۔ استحاضہ کے احکام استحاضہ میں عورت نماز پڑھ سکتی ہے لیکن ہر نماز کے لئے الگ وضو کرے گی۔ حالت استحاضہ میں عورتروزہ رکھ سکتی ہے۔ حالت حیض اور نفاس میں عورت سے جتنی نمازین قضائ ہو گئیںان کی کوئی قضاء نہیں اور اگر روزے قضاء ہو گئے توان کی قضاءبعد میں لازم ہے۔ حالت استحاضہ میں عورت تمام کام کر سکتی ہے بخلاف حیض و نفاس کے۔ واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔ *منھاج القرآن انٹرنیشنل*

Qiston ‎par ‎Khareed ‎o ‎Farokhat ‎ka ‎Hukum ‎- ‏قسطوں ‏پر ‏خرید ‏و ‏خروخت ‏کا ‏حکم

. قسطوں پر خرید و فروخت کا حکم آج کل کچھ دکاندار اور کمپنیاں الیکٹرونکس اور دیگر اشیاء قسطوں میں فروخت کرنے کے لئے اضافی رقم لیتے ہیں۔ مثال کے طور پر ایک فریج کی قیمت 20000 روپے ہے۔ تو وہ اس پر 35 فیصد کے حساب اضافی رقم لیتے ہیں۔ 10000 ایڈوانس اور باقی کی 2700 روپے ماہانہ 10 قسطوں‌میں لیتے ہیں۔اس طرح کل قیمت 27000 بنی ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح سے کوئی چیز خریدنا جائز ہے؟؟ یا یہ اضافی رقم سود کے ذمرے میں آتی ہے؟؟ اس طرح کا کاروبار کرنا، یا اس طرح کی خریداری میں کسی کی معاونت کرنا جائز ہے؟ سائل: محمد فاروق انجممقام: جھنگ۔۔پاکستان تاریخ اشاعت: 07 مارچ 2016ء زمرہ: جدید فقہی مسائل  |  قسطوں پر خرید و فروخت جواب: قسطوں پر خرید و فرخت جائز ہے۔ یہ تجارت کی ایک جائز قسم ہے جس کے ناجائز ہونے کی کوئی شرعی وجہ نہیں۔ اصل میں ایک ہی سودا ہے جو نقد کی صورت میں کم قیمت پر اور قسط کی صورت میں قدرے زائد قیمت پر فروخت کنندہ اور خریدار کے ایجاب و قبول سے طے پاتا ہے۔ دونوں صورتیں چونکہ الگ الگ ہیں اور ایک میں دوسری صورت بطور شرط یا جزء شامل نہیں، لہٰذا یہ اُسی طرح ج...

اسلام میں توہین رسالت قانون اورقانون توہین رسالت (پاکستان) ‏ ‎ ‎

13نومبر1985شیخ الاسلام ڈاکٹر محمدطاہرالقادری صاحب کی وفاقی شرعی عدالت میں اسلام اورقانون توہینِ رسالت پر دلائل کی مکمل ریکارڈنگ کے لنک نیچے موجود ہیں اس کو کلک کرکے خود بھی سنیں اور زیادہ سے زیادہ شئیر کریں پہلا دن حصہ اول 2/ 1   آگر آپ کا ناموس رسالت سے لگاؤ ہے تو ڈاکٹر طاہرالقادری کے بارے میں رائے قائم کرنے اور اظہار رائے سے قبل ان کی 31 سالہ پرانی گفتگو پہلے سن لیں اور پھر رائے دیں۔۔  وفاقی شرعی عدالت میں دلائل (تین دن کی مکمل گفتگو دس حصوں میں ہے اسکے لنک اس پوسٹ میں موجود ہیں خود بهی سنیں اوشیئر بهی کر دیں مورخہ: 13نومبر 1985 پہلی نشست , پارٹ 1/2 1st Session. Part 1/2. Live Recording of the arguments presented in the Federal Sharia Court Islamabad, Pakistan in 1985 by Sheik-ul-Islam Dr. Muhammad Tahir-ul-Qadri. This is in Urdu and worth listening.https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1781882125308382&id=100004598357119 #اسلاماورقانونتوہینرسالت  وفاقی شرعی عدالت میں دلائل  مورخہ: 13نومبر1985  پہلی نشست , پارٹ 2/2 1...

تعدیل ارکان ‏- ‏فتوی

السلام علیکم!* سوال: تعدیل ارکان حنفیہ کے نزدیک واجب ہے؟ اگر کوئی مصلی تعدیل ارکان چھوڑ دے تو نماز ہو گی یا سجدۂ سہو کرنا ضروری ہوگا؟ مفتیٰ بہ قول کیا ہے؟ اگر کوئی کسی کو روپے ھدیہ دے کہ اس سے کپڑا خریدنا تو وہ اس پیسے کو دوسرے کام میں لگا سکتا ھے یا نہیں؟ * سائل: محمد عظیم اللہمقام: دیوبند، ہندوستان تاریخ اشاعت: 23 دسمبر 2017ء زمرہ: نماز  |  نماز کے واجبات جواب: تعدیل ارکان سے مراد ہے کہ ارکان نماز کو اطمینان سے ادا کیا جائے کیونکہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جلد بازی میں پڑھی ہوئی نماز کو نماز ہی شمار نہیں کیا۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ: أَنَّ رَسُولَ اﷲِ صلی الله علیه وآله وسلم دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَدَخَلَ رَجُلٌ، فَصَلَّی، فَسَلَّمَ عَلَی النَّبِيِّ صلی الله علیه وآله وسلم فَرَدَّ وَقَالَ: ارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّکَ لَمْ تُصَلِّ، فَرَجَعَ یُصَلِّي کَمَا صَلَّی، ثُمَّ جَاءَ، فَسَلَّمَ عَلَی النَّبِيِّ صلی الله علیه وآله وسلمچ فَقَالَ: ارْجِعْ فَصَلِّ، فَإِنَّکَ لَمْ تُصَلِّ ثَلَاثًا، فَقَالَ: وَالَّذِي بَعَثَکَ بِالْحَقِّ مَا أُحْسِن...