Skip to main content

Posts

How long does the devil deceive man?

جماعت ھو چکی تھی اور امام مسجد بابا مہر علی اپنی روٹین کے مطابق درس دینے کے لئے تیار تھے۔ سارے نمازی اپنی آنکھوں کے ساتھ ساتھ اپنے کان بھی ان کی طرف لگا چکے تھے۔ ان کے درس میں یہ خصوصیت پائی جاتی تھی کہ کوئی بندہ انکی طرف سے اپنی توجہ ادھر ادھر نہیں کر پاتا تھا. بچے، بوڑھے اور ھم نوجوان طبقہ، سب ھی ان کی طرف ہمہ تن گوش ھو چکے تھے۔ سب کو سکتے کی سی حالت میں دیکھ کے بابا جی سمجھ گئے کہ اب عوام ان کی توقع کے عین مطابق تیار ھو چکی ھے تو سب سے گویا ھوئے. "شیطان کب تک انسان کو دھوکا دیتا رھتا ھے؟" سب ان کے اس سوال پہ چونک پڑے اور انکی طرف سوالیہ نظروں سے دیکھنے لگے. سب کو چپ دیکھ کے کہنے لگے، "شیطان انسان کے آخری سانس تک اسی کوشش میں ھوتا ھے کہ اسکا ایمان سلب ھو جائے اور یہ جہنم میں چلا جائے، یعنی شیطان انسان کے آخری سانس تک اسکو دھوکا دیتا رھتا ھے کہ کہیں اسکی بخشش نہ ھو جائے اور میں رب کریم سے کیے گئے چیلنج میں ناکام نہ جاؤں۔ پر جب بندہ فوت ھو جاتا ھے تو شیطان اس سے ہٹ جاتا ھے کہ اب اس مرے ھوئے سے کیا دھوکا کرنا.. اسکے بعد پتہ ھے بندے کے ساتھ کون دھوکا اور دغا کرتا ھے؟...

Action of New Zealand on NZ Mosque Incident

نیوزی لینڈ نے حد کر دی۔ محبت کی، مہربانی کی، عہد و پیمان نبھانے کی۔ مظلوموں ،اقلیتوں اور اپنے شہریوں سے وفا دکھانے کی۔ آدم کی اولاد کو انسان سمجھنے اور دنیا کو سمجھانے کی۔   سارے عمل سے یوں لگتا ہے، جیسے ان نیوزی لینڈ والوں کو شاید دنیا کی ہوا ہی نہیں لگی، گویا وہ ابھی ابھی آسمان سے اترے ہوئے سادہ دل لوگ ہوں۔ گویا فریب ، دھوکا اور کمینگی انھیں چھو کے نہ گزری ہو۔ انھوں نے جتنا کچھ کر دکھایا، اس کے احاطے کو بھی بہت لفظ درکار ہیں۔ کتنے ہی پہلو،ہر پہلو شاندار۔ ہر جہت دل میں اترتی ہوئی۔ نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کا اجلاس تلاوت سے شروع ہوا۔ سب لوگوں نے کھڑے ہو کر مودبانہ خدا کا پیغام سنا۔ ان کے سکول کے ننھے بچے تک مسلمانوں سے کاغذوں پر لکھ لکھ کے معافی مانگتے رہے،کہ بطور قوم وہ مسلمانوں کی حفاظت نہ کر سکے۔  نیوزی لینڈ والے مسجدوں میں  آکے نماز کی صفوں کے پیچھے رکھوالی کو کھڑے ہو گئے۔ کہ بے جھجھکے تم عبادت کرو، تمھاری حفاظت کو پیچھے اک اور صف باندھے ہم کھڑے ہیں۔ سوشل میڈیا پر کسی نے متاثرین کے لیے فنڈ فراہمی کا پیج بنایا تو دیکھتے ہی دیکھتے رقم کے ڈھیر لگ گئے،...

Who has killed peoples most of in the world's history?

دنیا کی تاریخ میں کس نے سب سے زیادہ قتل کئے ھیں ؟ ھٹلر آپ جانتے ھیں وہ کون تھا؟ وہ عیسائی تھا ، لیکن میڈیا نی کبھی اسکو عیسائی دھشت گرد نہیں کہا  جوزف اسٹالن اس نے بیس ملین (ایک ملین -دس لاکھ کے برابر) انسانوں کو موت کے گھاٹ اتارا ، جسمیں سے ساڑھے چودہ ملین بھوک سے مرے . کیا وہ مسلم تھا؟ ماوزے تنگ اس نے چودہ سے بیس ملین انسانوں کو مارا کیا وہ مسلم تھا؟ مسولینی چار لاکھ انسانوں کا قاتل ھے کیا وہ مسلم تھا؟ اشوکا اس نے کلنگا کی جنگ میں ایک لاکھ انسانوں کو مارا کیا وہ مسلم تھا؟ جارج بش کی تجارتی پابندیوں کے نتیجے میں صرف عراق میں پانچ لاکھ بچے مرے انکو میڈیا کبھی دہشت گرد نھیں کھتا آجکل جھاد کا لفظ سن کر غیر مسلم تشویش میں مبتلا ھوجاتے ھیں  جبکہ جہاد کا مطلب معصوموں کو مارنا نھیں، بلکہ برائی کے خلاف اور انصاف کے حصول کی کوشش کا نام جھاد ھے چند اور حقائق پہلی جنگ عظیم میں 17 ملین لوگ مرے اور جنگ کا  سبب  غیر مسلم تھے دوسری جنگ عظیم میں 50-55 ملین لوگ مارے گئے اور  سبب؟ ...

Terrorist's gun Details

Terrorist's gun This is the gun that the Terrorist used to kill and murder the Muslims in the two mosques in Christchurch, New Zealand. This weapon has been covered with extremist Christian bigotry, and many dates and names from the pages of history (many of these figures mentioned have always been revered in the Christian Extremist ideology for ages) has been written all over the weapon.  Now, what does these writings actually mean ? Let's go through one by one. 1) Charles Martel Charles Martel was the King of Francia (Modern day France), he is known in European history for one specific thing, he was the one who stopped the Islamic Caliphates advance into Western Europe in the battle of Tours in 732 CE. For this reason, he is revered and placed into a divine status in Christian extremist teachings. 2) Tours 732 The Battle of Tours in 732 CE, was perhaps the most defining battle in the history of Europe. The Muslim forces of the Umayyad Caliphate completely crushed th...

Shah Dulha ke Chohe Kon Hain.?

آپ نے بھی میری طرح کئی بار شاہ دولہ کے چوہوں کو دیکھا ہو گا کبھی ان سے خوف کھایا ہو گا اور کبھی ان پر ترس بھی کھایا ہوگا، دل میں ان کی بیچارگی کا خیال بھی آیا ہو گا.کیا آپ نےکبھی یہ سوچا کہ یہ شاہ دولہ کے چوہے کیا ہوتے ہیں کہاں سے آتے ہیں اور ان کا کیا مصرف ہوتا ہے. شاہ دولہ ایک مزار ہے جو گجرات میں ہے اور ہر سال اس کا عرس بھی دھوم دھام سے منایا جاتا ہے.. یوں ہوتا ہے کہ جن بچوں کے سر پیدائشی طور پر چھوٹے ہوتے ہیں ان کو اس مزار پر بھیج دیا جاتا ہے جہاں ان کو پالا جاتا ہے اور پھر بڑے ہونے پر بھیک مانگنے کے کام پر لگا دیا جاتا ہے. بعض ماں باپ جن کی اولاد نہیں ہوتی یا ہوتی ہے اور مر جاتی ہے یا کسی اور سبب سے، منت مانگتے ہیں کہ وہ اپنا بچہ شاہ دولہ کے مزار کی نذر کر دیں گے.ایسے بچے گو پیدائشی طور پر صحت مند ہوتے ہیں مگر ان کے سر پر ایک آہنی خول چڑھا دیا جاتا ہے اور پھر ان کا سر چھوٹا ہی رہ جاتا ہے. اب ان کی زندگی کا ایک ہی مقصد رہ جاتا ہے جو کہ بھیک مانگنا ، کھانا اور پھر بھیک مانگنا ہوتا ہے. ایسے لوگ ذہنی طور پر بھی چھوٹے رہ جاتے ہیں اور سوچنے سمجھنے کے قابل رہتے ہیں نہ زنگ...

Nawaz Sharif and Bilwal Bhutto Ki Mulaqat - Dr.Tahir ul Qadri's Prediction

کل نواز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کی صورت میں دو بڑی سیاسی جماعتوں کی اعلٰی ترین قیادتوں کی جیل میں ملاقات ہوئی تو اس ملاقات میں آرٹیکل 62 اور 63 کو ختم کرنے پر اصرار و اتفاق ہوا۔ حالات ان آرٹیکلز کو ختم کرنے کی اجازت دیتے ہیں یا نہیں؟ لیکن اس حوالے سے ایک بات بہت اہم ہے کہ ان دونوں مردہ آرٹیکلز میں جان ڈالنے والے اور قومی سطح پر پاکستانیوں کو سبق کی طرح بار بار یاد کرانے والے ڈاکٹرطاہرالقادری صاحب نے ان دونوں آرٹیکلز کو مستقبل میں کرپٹ اشرافیہ کی جانب سے ختم کرنے کی واضح اور دو ٹوک پیشین گوئیاں آج سے 6 - 7 سال قبل 2013 اور 14 کے دھرنوں کے دوران کر دی تھیں۔ یہ وہی ڈاکٹر طاہر القادری ہیں جو اکثر اہم قومی معاملات میں پاکستانیوں کو اپنی درست پیشین گوئیوں کی صورت میں قبل از وقت خبردار کرتے چلے آئے ہیں ایسی پیشین گوئیوں میں سے ایک اہم ترین پیشنگوئی یہ بھی ہے کہ اس موجودہ سیاسی انتخابی عدالتی اور معاشی نظام سے تبدیلی کی امید لگانا اپنے آپ کو دھوکہ دینا ہے۔ یہ نظام تبدیلی اور انقلاب کا دشمن ہے۔ آپ کی دوربینی اور بصیرت پر صد بار قوم کا سلام شیخ الاسلام!

Hazra Naimat Ullah Shah Wali Predictions about Pakistan India War

پاک بھارت جنگ 850 سال پہلے حضرت نعمت اللہ شاہ کی پشین گوئیاں مستقبل کی پیش گوئی کرنا اہل دانش اور اہل علم کی روایت ہے ، اہل دانش کی نظر ایک صدی سے زیادہ آگے نہیں دیکھ سکتی لیکن اہل علم پر وقت کی کوئی قید نہیں اور اللہ جنہیں دیکھنے کی صلاحیت عطا کرے اُن کی نگاہیں اہل نجوم کی طرح حال دیکھنے کی محتاج نہیں ہوتیں۔ حضرت نعمت اللہ شاہ کا تعلق ایران سے تھا اور آج سے 850 سال پہلے اُنہوں نے اپنے فارسی اشعار میں دُنیا کے متعلق بہت سے پیش گوئیاں کیں اور اُن کی پیش گوئیوں کی سچائیوں نے دور حاضر میں اہل دانش کو ورطہ حیرت میں ڈال رکھاہے۔ نعمت اللہ شاہ صاحب کے اشعار جن میں انہوں نے آنے والے وقت کے متعلق بتایا ہے کی تعداد 2000 سے زیادہ ہے اس آرٹیکل میں ہم نعمت اللہ شاہ صاحب کے اُن اشعار کو شامل کررہے ہیں جن میں انہوں نے ہندوستان پاک و ہند کے متعلق پیش گوئیاں کیں جن میں سے بہت سی ماضی میں پوری ہوگئیں اور باقی مستقبل میں پُوری ہوتی دیکھائی دے رہی ہیں۔ ماضی میں پُوری ہونے والی چند اہم پیش گوئیاں راست گوئیم بادشاہ در جہاں پیدا شود نام او تیمور شاہ صاحبقراں پیدا شود ترجمہ( میں سچ بتات...