Skip to main content

Posts

Akhirat Me Hisaab o Kitab Kese Hoga?

ایک شاگرد نے اپنے استاد سے پوچھا: استاد جی! یہ آخرت میں حساب کتاب کیسے ہوگا؟ استاد نے ذرا سا توقف کیا، پھر اپنی جگہ سے اُٹھے اور سارے شاگردوں میں کچھ پیسے بانٹے انہوں نے پہلے لڑکے کو سو روپے، دوسرے کو پچھتر، تیسرے کو ساٹھ، چوتھے کو پچاس، پانچویں کو پچیس، چھٹے کو دس، ساتویں کو پانچ، اور جس لڑکے نے سوال پوچھا تھا اسے فقط ایک روپیہ دیا۔ شاگرد بلاشبہ استاد کی اس حرکت پر دل گرفتہ اور ملول تھا، اسے اپنی توہین محسوس ہو رہی تھی کہ استاد نے آخر اسے سب سے کمتر اور کم مستحق کیونکر جانا؟ استاد نے مسکراتے ہوئے سب کو دیکھتے ہوئے کہا: سب لڑکوں کو چھٹی، تم سب لوگ جا کر ان پیسوں کو پورا پورا خرچ کرو، اب ہماری ملاقات ہفتے والے دن بستی کے نانبائی کے تنور پر ہوگی۔ ہفتے والے دن سارے طالبعلم نانبائی کے تنور پر پہنچ گئے، جہاں استاد پہلے سے ہی موجود سب کا انتظار کر رہا تھا۔ سب لڑکوں کے آ جانے کے بعد استاد نے انہیں بتایا کہ تم میں ہر ایک اس تنور پر چڑھ کر مجھے اپنے اپنے پیسوں کو کہاں خرچ کیا ہے کا حساب دے گا۔ پہلے والے لڑکے، جسے ایک سو روپے ملے تھے، کو دہکتے تنور کی منڈیر پر چڑھا کر استاد نے پوچھا...

Soi Hoi Qoum ko Jagane ki Khoshish

Aye Mere Mulk-e-Pakistan ke Logon, kiya hogya hy kiu ab tak jag nhi rhy ho? kiu murda Qoum ki trah jee rhy ho? utho jago or zulum ko mita do, zalimo ko nist o nabood kardo, kab utho gy? kab jago gy? jab tmhare sath kuch galt hoga tab jago gy kya? jab tmhare bete baap ko qatal krdya jayega or F.I.R bhi nhi kate gi tab jago gy kya? jab tmhari maa behno ke sath zyadtti hogi or zalim azad ghomengy tab jago gy kiya? Lkn main bta don..! Aey pakistani qoum tab jagne ka koi faida nhi hoga, us waqt tm akeele hogy or tmhari koi nhi sune ga, dar badar ki thokre khate raho gy kuch hasil nhi hoga, aj wqt hy, Aj Haq ki awaz buland karne wala tmhare sath hy, aj mazlomo ko haq dilane k liye apni jaan tak dyny wala tmhare sath mojood hy, aj jago us haq ki awaz buland karne walay ka sath do, aj jago or in zalimo ko inke kiye howe zulum ki saza dilwao or Pakistan ko or apne bacho or aane wali naslon ka mustaqbil sanwar do, Sirf aj tmhy qurbani dyny hogi, Kal tmhare bachche sakoon ki zindgi guzarengy, j...

Roshni me Kami nahi Aati - Sarim Noor

رات کے آخری پہر کا آغاز ہوا چاہتا ہے — چاند پورے جوبنپر ہے — شاھرائے دستور پر انقلابیوں کی گہما گہمی قدرے کم پڑ چکی ہے —میں اپنے خیمے سے دور سڑک کنارے فٹ پاتھ پر ہونٹوں میں پین دبائے یہ سوچ رہا ہوں کہ ڈاکٹر طاھر القادری کی ذات کو متنازعہ بنانے کی کوشش میں بے بنیاد کردار کشی کی جو ایک مہم چل رہی ہے — اس کے جواب میں ایسا کیا تحریر کروں جس سے سب کو دو ٹوک جواب مل جائے — اور من گھڑت الزام تراشی کی یہ روایت بھی دم توڑ جائے —میں اسی سوچ میں گم تھا — کہ قریب چند کتوں کے بھونکنے کی آواز نے مجھے اپنی طرف متوجہ کر لیا — مجھے حیرانی ہوئی کہ جو چاندنی ساری دنیا کو روشنی، خوبصورتی اور پیار محبت کا پیغام دیتی ہے — وہ کتے اسی چاندنی کو دیکھ کر بڑی بے ہنگم آواز میں نہ صرف بھونک رہے تھے بلکہ خاصے خوفزدہ بھی تھے — مگر ان کے بھونکنے سے نہ تو چاندنی کے وقار میں کوئی کمی آ رہی تھی اور نہ ہی اسکی چمک دمک اور اسکی مہک ماند پڑ رہی تھی — بلکہ چاند اسی آب و تاب سے چمک کر ھر دل لبھا رہا تھا —یہ بات مجھے ایک فلسفہ سکھا گئی —کہ روشنی کا پیغام نھیں رکتا — جن لوگوں کا کام اندھیروں میں ڈاکہ زنی اور کالے دھندے کرنا ہ...

Ao Tumhe Bataon Mera Tahir Kon Hai

وہ کہہ رہا تھا میرا طاہر شہنشاہِ خطابت ہے لہجے میں زرا دیکھو اجب سی اک بلاغت ہے جو اس کا روپ دیکھو تو ایماں کی حلاوت ہے جو اس سے بات کرلو تو دنیا سے بغاوت ہے وہ مجھ سے کہہ رہا تھاکہ! ارے تم تو بِکے وے ہو تمہیں کیامیں سمجھاوں ُاب کس کام کے تم ہو؟ کہا میں نے بھی پِھر اس سے کہ سُن میرا طاہر مجدد ہے قلندر ہے خطابت ان کے در کی اک ادنا سی کرامت ہے نبیِ پاک کاصدقہ اِس وقت کی امامت ہے وہ ایسا بادشاہ ہے جو درِ زہرا کا نوکر ہے علی پے جان دیتا ہے معارف کا سمندر ہے لرزاں ہیں حاکم بھی جرات ہے شجاعت ہے وہ جب بھی بات کرتا ہے لگے رحمت کا پیکر ہے اللہ سے میلاتا ہے دمادم مست قلندر ہے زمانے یاد رکھیں گے زمانہ وہ تو آئے گا ابھی دیکھو جہاں بھی تم زمانہ اُس کا خوگر ہے تیرے الفاظ کو چوموں کہا تو نے بِکائو ہوں بہت مقبول ہو عاجز جو وہ کہہ دیں سگِ در ہے

Corrupt Hukmaran Bechaari Awam

جب تک پاکستان میں کرپشن رہے گی بھٹو زندہ رہے گا۔ جب تک جاہل غریب بھوکا رہے گا بھٹو زندہ رہےگا۔ جب تک PPP کے وڈیرے جاہل غریب کا شکار کرتے رہیں گے بھٹو زندہ رہے گا۔ جس دن عوام میں جہالت ختم ہو جائیگی، عوام خود پر بھروسہ کرنا سیکھ جائیں گے بھٹو مر جائے گا۔ جو مستقبل قریب میں تو نظر نہیں آتی۔ اسلامی سوشلزم کیا ہے، بھٹو نے کبھی نہیں بتایا۔ ہم نے اور NSF کے لڑکوں نے 1970 کے الیکشن میں اسلامی مساوات اور شوشلزم کے تعلق کو اجاگر کیا۔ جمیعت کو لا جواب کیا۔ قریہ قریہ جا کر بھٹو کو کامیاب کیا۔ 1970 کے الیکشن کے بعد جب پتہ چلا کہ بھٹو تو کسی سیاسی نظرئے کو مانتا ہی نہیں ہے صرف اقتدار کی حوس ہے۔ جب الیکشن کے بعد PPP ایک مضبوط اپوزیشن پارٹی بن کر ابھری۔ تب ہم نے بھٹو صاحب سے 70 کلفٹن جا کر درخواست کی کہ PPP اپوزیشن میں بیٹھ جائے آپ عوامی انداز میں بہت اچھی تنقید کرتے ہیں، مجیب اپنے وعدوں کو پورا نہیں کر سکے گا اور اگلے الیکشن میں PPP مشرقی پاکستان سے بھی جیتے گی۔ بھٹو نے ہماری کوئی ںات نہ سنی اور تم اسٹوڈینٹ بچے ہو سیاست نہیں جآنتے۔ پھر ھم نے اور نظریاتی لوگوں نے PPP چھوڑ دی اور PPP میں موقعہ پرست ا...

What we do wrong?

ﮨﻢ ﻧﮯ ﺩﻭ ﻧﻮ ﻋﻤﺮ ﺑﭽﻮﮞ ﮐﻮ ﻟﯿﺎ۔ ﺍﯾﮏ ﮐﻮ ﭘﺮﺍﻧﮯ ﮐﭙﮍﮮ ﭘﮩﻨﺎ ﮐﺮ ﺑﮭﯿﮏ ﻣﺎﻧﮕﻨﮯ ﺑﮭﯿﺠﺎ ﺍﻭﺭ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﮐﻮ ﻣﺨﺘﻠﻒ ﭼﯿﺰﯾﮟ ﺩﮮ ﮐﺮ ﻓﺮﻭﺧﺖ ﮐﺮﻧﮯ ﺑﮭﯿﺠﺎ۔ ﺷﺎﻡ ﮐﻮ ﺑﮭﮑﺎﺭﯼ ﺑﭽﮧ ﺁﭨﮫ ﺳﻮ روپے ﺍﻭﺭ ﻣﺰﺩﻭﺭ ﺑﭽﮧ چار ﺳﻮ ﺭﻭﭘﮯ ﮐﻤﺎ ﮐﺮ ﻻﯾﺎ۔ ﺍﺱ ﺳﻤﺎﺟﯽ ﺗﺠﺮﺑﮯ ﮐﺎ ﻧﺘﯿﺠﮧ ﻭﺍﺿﺢ ﮨﮯ۔ ﺩﺭﺍﺻﻞ ﺑﺤﯿﺜﯿﺖ ﻗﻮﻡ ﮨﻢ ﺑﮭﯿﮏ ﮐﯽ ﺣﻮﺻﻠﮧ ﺍﻓﺰﺍﺋﯽ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﻣﺤﻨﺖ ﻣﺰﺩﻭﺭﯼ ﮐﯽ ﺣﻮﺻﻠﮧ ﺷﮑﻨﯽ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﮨﻮﭨﻞ ﮐﮯ ﻭﯾﭩﺮ ، ﺳﺒﺰﯼ ﻓﺮﻭﺵ ﺍﻭﺭ ﭼﮭﻮﭨﯽ ﺳﻄﺢ ﮐﮯ ﻣﺤﻨﺖ ﮐﺸﻮﮞ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺍﯾﮏ ﺍﯾﮏ ﭘﺎﺋﯽ ﮐﺎ ﺣﺴﺎﺏ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺑﮭﮑﺎﺭﯾﻮﮞ ﮐﻮ ﺩﺱ ﺑﯿﺲ ﺑﻠﮑﮧ ﺳﻮ ﭘﭽﺎﺱ ﺭﻭﭘﮯ ﺩﮮ ﮐﺮ ﺳﻤﺠﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﺟﻨﺖ ﻭﺍﺟﺐ ﮨﻮ ﮔﺌﯽ۔ ﮨﻮﻧﺎ ﺗﻮ ﯾﮧ ﭼﺎﮨﺌﮯ ﮐﮧ ﻣﺎﻧﮕﻨﮯ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﮐﻮ ﺻﺮﻑ ﮐﮭﺎﻧﺎ ﮐﮭﻼﺋﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﻣﺰﺩﻭﺭﯼ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﮐﻮ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺣﻖ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺩﯾﮟ۔ﮨﻤﺎﺭﮮ ﺍﺳﺘﺎﺩ ﻓﺮﻣﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﺑﮭﮑﺎﺭﯼ ﮐﻮ ﺍﮔﺮ ﺁﭖ ﺍﯾﮏ ﻻﮐﮫ ﺭﻭﭘﮯ ﻧﻘﺪ ﺩﮮ ﺩﯾﮟ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺍﺱ ﮐﻮ ﻣﺤﻔﻮﻅ ﻣﻘﺎﻡ ﭘﺮ ﭘﮩﻨﭽﺎ ﮐﺮ ﺍﮔﻠﮯ ﺩﻥ ﭘﮭﺮ ﺳﮯ ﺑﮭﯿﮏ ﻣﺎﻧﮕﻨﺎ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﺮ ﺩﯾﺘﺎ ﮨﮯ۔ﺍﺱ ﮐﮯ ﺑﺮﻋﮑﺲ ﺍﮔﺮ ﺁﭖ ﮐﺴﯽ ﻣﺰﺩﻭﺭ ﯾﺎ ﺳﻔﯿﺪ ﭘﻮﺵ ﺁﺩﻣﯽ ﮐﯽ ﻣﺪﺩ ﮐﺮﯾﮟ ﺗﻮ ﺍﭘﻨﯽ ﺟﺎﺋﺰ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﭘﻮﺭﯼ ﮐﺮﮐﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺑﮩﺘﺮ ﺍﻧﺪﺍﺯ ﺳﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﻣﺰﺩﻭﺭﯼ ﮐﺮﮮ ﮔﺎ۔ ﮐﯿﻮﮞ ﻧﺎﮞ ، ﮔﮭﺮ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﻣﺮﺗﺒﺎﻥ ﺭﮐﮭﯿﮟ ﺑﮭﯿﮏ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﻣﺨﺘﺺ ﺳﮑﮯ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﮈﺍﻟﺘﮯ ﺭﮨﯿﮟ ﻣﻨﺎﺳﺐ ﺭﻗﻢ ﺟﻤﻊ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﮯ ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻧﻮﭦ ﺑﻨﺎ ﮐﺮ ﺍﯾﺴﮯ ﺁﺩﻣﯽ ﮐﻮ ﺩﯾﮟ ﺟﻮ ﺑﮭﮑﺎﺭﯼ ﻧﮩ...

What is Rule of State Bank Pakistan

کیا آپ جانتے ہیں کہ حکومت پاکستان کو اپنی مرضی سے کرنسی جاری کرنے کا کوئی اختیار نہیں.؟ آپ کی جیب میں پڑا ہر کرنسی نوٹ ایک قرض ہے جو آپ کی حکومت نے سٹیٹ بنک سے اس وعدے پر لیا ہے کہ وہ اس نوٹ کو سود سمیت واپس کرے گی. چونکہ کرنسی جاری کرنے کا اختیار ہی صرف سٹیٹ بنک کے پاس ہے اس لیئے کرنسی نوٹ کی واپسی پر سٹیٹ بنک کے حصے کے سود کا پیسا بھی سٹیٹ بنک ہی چھاپتا ہے اور اس پر دوبارہ سود لیا جاتا ہے. وہ سود واپس کرنے کے لیئے دوبارہ نوٹ چھاپے جاتے ہیں اور دوبارہ ان پر سود لیا جاتا ہے. یہ سلسلہ کبھی ختم نہیں ہوتا. اسی وجہ سے ملک کا اندرونی قرضہ کبھی بھی کم یا ختم نہیں ہوا اور مہنگائی مسلسل بڑھتی رہتی ہے. سٹیٹ بنک آف پاکستان حکومتِ پاکستان کے ماتحت نہیں بلکہ ایک آزاد ادارہ ہے. ہر کرنسی نوٹ اس بات کی رسید ہوتا ہے کہ سٹیٹ بنک کے پاس اس نوٹ کے متبادل سونا موجود ہے. جبکہ اصل میں کرنسی نوٹ کے مقابلے میں سٹیٹ بنک کے پاس موجود سونے کی شرح بیس فیصد سے بھی کم ہے. آپ کی جیب میں موجود کرنسی نوٹ پر لکھی تحریر “حامل ہزا کو مطالبے پر ادا کرے گا” کا مطلب یہ ہے کہ آپ کی حکومت آپ کے مطالبے پر اس نوٹ...