Skip to main content

Posts

Showing posts from 2020

Dil Ghalti Kar Baitha Hai Bol Kaffara Kya Hoga - Sufi Brothers New Qawwali

Bol Kaffara قائد ڈے 2020 کے موقع پر کراچى مىں منہاج ىوتھ لىگ کے تحت ہونے والے سالانہ قوالى پروگرام "رنگ طاہر" مىں پڑھا گىا بہت ہى خوبصورت عشق کا کلام: دل غلطى کر بىٹھا ہے بول کفارہ کىا ہوگا  سننے کے لئے اس لنک پر کلک کرىں۔۔ https://youtu.be/_JRizZs0CYc

Mera Tahir Sakhi Sohna - New Quaid Day Song 2020 - Dr Tahir ul Qadri Birthday Song 2020

Mera Tahir Sakhi Sohna - Ne w Quaid Day Song 2020 - Dr Tahir ul Qadri Birthday Song 20

Wo Kehti Hai Suno Janaa - Sarim Noor Urdu Poetry

میری لکھی پہلی اردو شاعری "وہ کہتی ہے سنو جاناں" جو کہ میں نے اپنی ہی آواز ویڈیو میں ریکارڈ کی ہے ، سن کر کمنٹ میں لازمی بتائیں کہ آپ کو کیسی لگی اور میرے چینل کو بھی لازمی سبکرائیب اور بیل آئیکون پر لازمی کلک کردیں۔ شکریہ

Drama Serial "Mere Pass Tum Ho" Full and Complete Story

' میرے پاس تم ہو ' ایک ڈرامہ جس کی کل کہانی یہ کہ ایک شادی شدہ عورت اپنے شوہر کو چھوڑ کر آشنا کے ساتھ بغیر نکاح کے گل چھڑے اڑاتی رہی ہے،ان کا ننھا منا سا بچہ  ماں باپ کے درمیان ہوئی طلاق سے لا تعلق اپنی استانی سے  اپنے باپ کی سیٹنگ کراتا پھر رہا ہے. محبت،شادی،بے وفائی،طلاق،ناجائز تعلقات ڈرامے میں یہ پانچ روایتی اور یکساں موضوعات تمام ہوئے ہیں اک قتل رہ جاتا ہے شاید وہ آخری قسطوں میں ہوجائے. مستزاد یہ کہ وطن عزیز کی اسلامی روح اور پاکستانی تہذیب و ثقافت کو مجروح کرتے ہوئے ڈرامے میں ہندو بھگوان اور مورتیوں کو بھی پرموٹ کیا گیا ہے. اب اس فضول اور بکواس ڈرامے کے چکر میں آدھی قوم  پاگل ہوئی پڑی ہے،آخری قسطیں سینما گھروں میں دکھانے  کا اعلان ہوا ہے 25 جنوری کی تاریخ ہے ابھی قریب ہفتہ پڑا ہے لیکن ایڈوانس بکنگ کا یہ عالم ہے کہ آٹے کی مہنگائی کا رونا روتی اور دھائیاں دیتی قوم نے اب تک 2 کروڑ سے زائد روپے کی ٹکٹیں خرید بھی لیا ہے. مجھے تو گاہے محسوس ہوتا ہے کہ ہم سب من حیث القوم ایک بیکار اور تھکے ہوئے ڈرامے کے کردار ہیں،ہم سب ڈرامہ  باز ہیں،ہما...

Shaikh Akbar Ibn ul Arabi Life History - Sarim Noor

شیخ اکبر ابن العربی شیخ اکبر ابن العربی کا پورا نام "محمد بن علی بن محمد ابن العربی الطائی الحاتمی الاندلسی" تھا۔  مشرق والے (خصوصا وہ لوگ جن کی مادری زبان فارسی ہے) آپ کو ابن عربی کہتے ہیں جب کہ مغرب میں آپ ابن العربی اور ابن سراقہ کے نام سے پہچانے جاتے ہیں۔ آپ کو سب سے زیادہ شہرت الشیخ الأکبر کے لقب سے ہوئی اور مسلمانوں کی تاریخ میں یہ لقب کسی دوسری شخصیت کے لیے استعمال نہیں کیا گیا۔ آپ اندلس کے شہر مرسیہ میں 27 رمضان المبارک 560ھ مطابق 1165ء کو ایک معزز عرب خاندان میں پیدا ہوئے، جو مشہور زمانہ سخی حاتم طائی کے بھائی کی نسل سے تھا۔ آپ کے والد مرسیہ کے ہسپانوی الاصل حاکم محمد بن سعید مرذنیش کے دربار سے متعلق تھے۔ ابن عربی ابھی آٹھ برس کے تھے کہ مرسیہ پر مؤحدون کے قبضہ کرلینے کے نتیجہ میں آپ کے خاندان کو وہاں سے ہجرت کرنا پڑی۔ چونکہ اشبیلیہ پہلے سے موحدون کے ہاتھ میں تھا، اس لیے آپ کے والد نے لشبونہ (حالیہ پرتگال کا دار الحکومت لزبن) میں پناہ لی۔ البتہ جلد ہی اشبیلیہ کے امیرابو یعقوب یوسف کے دربار میں آپ کو ایک معزز عہدہ کی پیشکش ہوئی اورآپ اپنے خاندان سمیت اشبیلیہ منت...

Major Asif Ghafoor Warn to India - Sarim Noor

میجر جنرل آصف غفور 2019 میں تاریخی جملے 🇵🇰 🦌💪 ہم نے ستر سال آپ کو پڑھا آپ کیلئے تیاری کی اور آپ ہی کیلئے تیار بیٹھے ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر اگر جنگ ہوئی تو ہم حیران نہیں ہوں گے آپ کو حیران کر دیں گے، ڈی جی آئی ایس پی آر آخری سانس اور گولی تک ملک کا  دفاع کریں گے، ڈی جی آئی ایس پی آر  ہم اللّه  اکبر سے شروع کرکے الحمداللہ پر ختم کرنے والے لوگ ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر  ریٹائر صرف رینک ہوتا ہے مگر فوج اور فوجی کبھی ریٹائرڈ نہیں ہوتا، ڈی جی آئی ایس پی آر  ہم آپ کو سرپرائز دیئے گے، ڈی جی آئی ایس پی آر ہم اندرونی اور بیرونی ملک دشمن کو بھرپور جواب دیئے گے، ڈی جی آئی ایس پی آر ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا انداز اور وقت پر دشمن کو جواب 2019 آئی ایس پی آر پوری دنیا کی نظریں رہی اور ماشاءاللہ دشمن نے تعریف بھی کی، ڈی جی آئی ایس پی آر نے   دشمن کو جو بھی کہا وہ 24 گھنٹے میں کر کے دیکھایا، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور انٹرنیشنل لیول پر سب سے زیادہ نظر میں رہئے، افواج پاکستان کی ترجمانی کرنے والے بہتر ترجمان ...

PM Imran Khan and his Donkey Ministers

ایک بادشاہ نے اپنے بہنوئی کی سفارش پر ایک شخص کو موسمیات کا وزیر لگا دیا۔ ایک روز بادشاہ شکار پر جانے لگا تو روانگی سے قبل اپنے وزیرِ موسمیات سے موسم کا حال پوچھا۔ وزیر نے کہا کہ موسم بہت اچھا ہے اور اگلے کئی روز تک اسی طرح رہے گا۔ بارش وغیرہ کا قطعاً کوئی امکان نہیں۔ بادشاہ مطمئن ہوکر اپنے لاؤ لشکر کے ساتھ شکار پر روانہ ہو گیا۔ راستے میں بادشاہ کو ایک کمہار ملا۔  اس نے کہا حضور! آپ کا اقبال بلند ہو‘ آپ اس موسم میں کہاں جا رہے ہیں؟  بادشاہ نے کہا شکار پر۔  کمہار کہنے لگا‘ حضور! موسم کچھ ہی دیر بعد خراب ہونے اور بارش کے امکانات بہت زیادہ ہیں۔  بادشاہ نے کہا‘ ابے او برتن بنا کر گدھے پر لادنے والے ‘ تو کیا جانے موسم کیا ہے ؟ میرے وزیر نے بتایا ہے کہ موسم نہایت خوشگوار ہے اور شکار کے لیے بہت موزوں اور تم کہہ رہے ہو کہ بارش ہونے والی ہے؟ پھر بادشاہ نے ایک مصاحب کو حکم دیا کہ اس بے پر کی چھوڑنے والے کمہار کو دو جوتے مارے جائیں۔  بادشاہ کے حکم پر فوری عمل ہوا اور کمہار کو دو جوتے نقد مار کر بادشاہ شکار کے لیے جنگل میں داخل ہو گیا۔ ابھی تھوڑی ہی دیر گزری...

Relation of Boss and Employee - Sarim Noor

میں نے اس تصویر کو پہلی بار دیکھا تو روایتی انداز میں نظر انداز کر دیا ، تھوڑی دیر بعد خیال آیا کہ یہ تصویر اتنی آسانی سے نظر انداز کیے جانے کے قابل تو نہ تھی ، درد ___ حقوق ___ محبت ___ لمحہ فکریہ …!! چند روپے کمانے والا یہ مفلوک الحال بچہ ان ارب پتیوں سے ہزار درجہ بہتر ہے جو فائیو اسٹار ہوٹلوں میں کھانا کھانے جاتے ہیں. تو ان کے بھوکے ملازمین منہ دوسری جانب کیے اُن کے مٹکے جیسے پیٹ بھرنے کا انتظار کرتے ہیں اور اس دوران ان کی پلیٹوں سے اٹھنے والی اشتہا انگیز خوشبوئیں اُن کے کمر سے لگے پیٹوں پر ستم ڈھاتی ہیں ، یہ بچہ ان سیٹھوں سے بھی ہزار درجہ بہتر ہے جن کی شادی بیاہ اور دیگر تقریبات میں موٹے چاولوں کی بدمزا بریانی اور تیز نمک والی چند قورمے کی دیگیں بطورِ خاص ڈرائیوروں اور دوسرے ملازمین کا پیٹ بھرنے کے لیے تیار کروائی جاتی ہیں ۔۔۔۔۔۔ اس بچے کو کم از کم اپنے اس بے زبان ملازم بندر کا احساس تو ہے

Who Was The Best and Successful Achiever King in History

بڑا فاتح کون ؟ (ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻤﺮ ﻓﺎﺭﻭﻕ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ یا اسکندرِ اعظم) ﻣﻘﺪﻭﻧﯿﮧ ﮐﺎ ﺍﻟﯿﮕﺰﯾﻨﮉﺭ 20 ﺳﺎﻝ ﮐﯽ ﻋﻤﺮ ﻣﯿﮟ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﺑﻨﺎ۔ 23 ﺳﺎﻝ ﮐﯽ ﻋﻤﺮ ﻣﯿﮟ ﻣﻘﺪﻭﻧﯿﮧ ﺳﮯ ﻧﮑﻼ سب سے ﭘﮩﻠﮯ ﯾﻮﻧﺎﻥ ﻓﺘﺢ ﮐﯿﺎ، ﺍﺱ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻭﮦ ﺗﺮﮐﯽ ﻣﯿﮟ ﺩﺍﺧﻞ ﮨﻮﺍ، ﭘﮭﺮ ﺍﯾﺮﺍﻥ ﮐﮯ ﺩﺍﺭﺍ ﮐﻮ ﺷﮑﺴﺖ ﺩﯼ، ﭘﮭﺮ ﻭﮦ ﺷﺎﻡ ﭘﮩﻨﭽﺎ، ﭘﮭﺮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﯾﺮﻭﺷﻠﻢ ﺍﻭﺭ ﺑﺎﺑﻞ ﮐﺎ ﺭﺥ ﮐﯿﺎ، ﭘﮭﺮ ﻭﮦ ﻣﺼﺮ ﭘﮩﻨﭽﺎ، ﭘﮭﺮ ﻭﮦ ﮨﻨﺪﻭﺳﺘﺎﻥ ﺍٓﯾﺎ، ﮨﻨﺪﻭﺳﺘﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﻧﮯ ﭘﻮﺭﺱ ﺳﮯ ﺟﻨﮓ ﻟﮍﯼ، ﺍﭘﻨﮯ ﻋﺰﯾﺰ ﺍﺯ ﺟﺎﻥ ﮔﮭﻮﮌﮮ ﮐﯽ ﯾﺎﺩ ﻣﯿﮟ ﭘﮭﺎﻟﯿﮧ ﺷﮩﺮ ﺍٓﺑﺎﺩ ﮐﯿﺎ، ﻣﮑﺮﺍﻥ ﺳﮯ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﻮﺍ ﻭﺍﭘﺴﯽ ﮐﺎ ﺳﻔﺮ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﯿﺎ، ﺭﺍﺳﺘﮯ ﻣﯿﮟ ﭨﺎﺋﯿﻔﺎﺋﯿﮉ ﻣﯿﮟ ﻣﺒﺘﻼ ﮨﻮﺍ ﺍﻭﺭ 323 ﻗﺒﻞ ﻣﺴﯿﺢ ﻣﯿﮟ 33 ﺳﺎﻝ ﮐﯽ ﻋﻤﺮ ﻣﯿﮟ ﺑﺨﺖ ﻧﺼﺮ ﮐﮯ ﻣﺤﻞ ﻣﯿﮟ ﺍﻧﺘﻘﺎﻝ ﮐﺮ ﮔﯿﺎ، ﺩﻧﯿﺎ ﮐﻮ ﺍٓﺝ ﺗﮏ ﺑﺘﺎﯾﺎ ﮔﯿﺎ، ﻭﮦ ﺍﻧﺴﺎﻧﯽ ﺗﺎﺭﯾﺦ ﮐﺎ ﻋﻈﯿﻢ ﺟﺮﻧﯿﻞ، ﻓﺎﺗﺢ ﺍﻭﺭ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﺗﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﺗﺎﺭﯾﺦ ﻧﮯ ﺍﺱ ﮐﮯ ﮐﺎﺭﻧﺎﻣﻮﮞ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺍﺳﮯ ﺍﻟﯿﮕﺰﯾﻨﮉﺭ ﺩﯼ ﮔﺮﯾﭧ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﺩﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﮨﻢ ﻧﮯ ﺍﺳﮯ ﺳﮑﻨﺪﺭ ﺍﻋﻈﻢ ﯾﻌﻨﯽ ﺑﺎﺩﺷﺎﮨﻮﮞ ﮐﺎ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﺑﻨﺎﺩﯾﺎ۔ ﻟﯿﮑﻦ ﺍٓﺝ ﺍﮐﯿﺴﻮﯾﮟ ﺻﺪﯼ ﻣﯿﮟ ﭘﻮﺭﯼ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﮯ ﻣﻮﺭﺧﯿﻦ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﯾﮧ ﺳﻮﺍﻝ ﺭﮐﮭﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﮐﯿﺎ ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻤﺮ ﻓﺎﺭﻭﻕ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ ﮐﮯ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺍﻟﯿﮕﺰﯾﻨﮉﺭ ﮐﻮ ﺳﮑﻨﺪﺭﺍﻋﻈﻢ ﮐﮩﻼﻧﮯ ﮐﺎ ﺣﻖ ﺣﺎﺻﻞ ﮨﮯ؟  ﺩﻧﯿﺎ ﺑﮭﺮ ﮐﮯ ﻣﻮﺭﺧﯿﻦ ﺳﮑﻨﺪﺭ ﺍﻋﻈﻢ ﺍﻭﺭ ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻤﺮ ﻓﺎﺭﻭﻕ ا...

Dangerous Black Magic With Girls Hairs and Beauty Parlor - Sarim Nor

منقول كالا جادو اور خواتین کے بال ملک کے مختلف علاقوں میں خواتین کے بال سفلی عمل کرنے والے عاملوں کو فروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ پچھلے دنوں یہ بات معلوم ہوئی کہ کچھ علاقوں میں ایسے گروہ متحرک ہیں، جو خواتین کے سر کے بال انتہائی مہنگے داموں خرید رہے ہیں جبکہ کئی دیگر لوگوں نے ان گینگز سے وابستہ افراد کو کچرے کے ڈھیروں سے ایسے بال اکٹھے کرتے ہوئے بھی دیکھا ہے جو خواتین کوڑے کی نذر کر دیتی ہیں ... یہ لوگ اس جواز کی بنیاد پر سر کے بال خریدتے ہیں کہ یہ اعضاء کی پیوندکاری میں استعمال ہوتے ہیں، لیکن چند روز قبل ملک کے ایک مقبول اخبار نے اس بارے میں جو ہوشربا انکشاف کیا ہے، اس کے مطابق سر میں کنگھی کرتے ہوئے خواتین کے جو بال ٹوٹ جاتے ہیں، ان کو کالا جادو کرنے والے عامل اپنے کارندوں کے ذریعے خریدتے ہیں۔ کیونکہ بے اولادی، گھریلو ناچاقی، محبت میں ناکامی، کاروباری خسارے کے توڑ اور دوسروں کو نقصان پہنچانے کی غرض سے خواتین کے بالوں پر کالا جادو کیا جاتا ہے۔ اس طرح بیوٹی پارلرز اور کباڑیوں کے ذریعے بالوں کی خرید و فروخت ایک منافع بخش کاروبار بن گیا ہے .. جادو واقعات کو غیر فطری طور پر ظہور...

A Beautiful Story of After Success - Sarim Noor

تاریخی اعتبار سے دنیا کا ایک اہم ترین شہر جب فتح ہونے جارہا تھا تو فاتح فوج کے سپہ سالار نے اپنے حاکم سے کہا کہ آپ آئیں اور شہر کا چارج سنبھالیں اور یہی شرط اس شہر کے حاکم نے بھی رکھی تھی کہ حاکم آئے گا تو اسے ہی شہر کی کنجیاں دی جائیں گی۔ چنانچہ حاکم نے آنے کی اطلاع کردی اور لوگ اس کی آمد کی تیاریوں میں مصروف ہوگئے۔ جس دن اس حاکم نے شہر میں داخل ہونا تھا، اس دن صبح سویرے لوگ اس کے استقبال کیلئے شہر کے باہر جمع ہونا شروع ہوگئے۔ دن چڑھے دور گرد کا غبار اٹھا تو لوگوں کو لگا کہ حاکم کی سواری آگئی۔ جب غبار چھٹی تو دیکھا ایک اونٹنی کی مہار تھامے ایک شخص پیدل چلا آرہا ہے جبکہ دوسرا شخص اس اونٹنی پر سوار ہے۔ پیدل چلنے والے کے جسم پر جو پوشاک تھی اس پر چودہ پیوند لگے تھے، پاؤں کیچڑ میں لت پت ہونے کی وجہ سے جوتے ہاتھ میں پکڑ رکھے تھے اور دوسرے ہاتھ سے اونٹنی کو کھینچتا آرہا تھا۔ سپہ سالار نے جب انہیں دیکھا تو پکار اٹھا، اے بیت المقدس والو، تیار ہوجاؤ، ہمارا حاکم عمرفاروق آن پہنچا۔ بیت المقدس والے رومی حکمرانوں کے ٹھاٹھ سے واقف تھے، یہ منظر ان کیلئے ناقابل یقین تھا، پوچھا کہ عمر...